بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مدرک (مقتدی) کا سلام کے بغیر سجدہ سہو کرنے کا حکم


سوال

مقتدی  نے امام کےساتھ سجدہ سہو کاسلام نہیں پھیرا، لیکن دونوں سجدے کرلیے  مقتدی کی نماز ہوگئی؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مقتدی کو چاہیے تھا وہ امام کے ساتھ دائیں طرف سلام پھیر  کر پھر سجدہ سہو کے دو سجدے کرتا، تاہم اگر مقتدی نے کسی وجہ سے امام کے ساتھ سلام نہیں پھیرا اور دو سجدے کرلیے تو اس کی نماز ہوگئی، اعادہ کی ضرورت نہیں ہوگی۔

حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح (ص: 463):
"فإن سجد قبل السلام كره تنزيها" ولايعيده لأنه مجتهد فيه فكان جائزاً‘‘. 
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010200336

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں