سفر کے دوران تراویح کے لیے کیا حکم ہے؟
سفر کے دوران اگر تراویح پڑھنے کا موقع ہو تو تراویح پڑھ لینی چاہیے۔اور اگر موقع نہ ہو تو چھوڑٰنے میں کوئی حرج نہیں۔
'' کفایت المفتی'' میں ہے:
'' تراویح کی تاکید سفر میں نہیں رہتی موقع ہو تو پڑھ لینا بہتر ہے اور موقع نہ ہو تو ترک کردینا جائز ہے۔
'' ویأتي المسافر بالسنن إن کان فی حال أ من و قرار وإلا بأن کان في خوف و فرار لا یأتي بها، هو المختار''. (التنویرو شرحه ‘ باب صلاة المسافر ۲/۱۳۱ ط سعید ) ( کفایة المفتی ج ۳؍ ۴۰۴)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908201024
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن