بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

سفر میں دو نمازوں کو ایک وقت میں جمع کرنے کا حکم


سوال

میں سعودیہ عرب میں رہائش پزیر ہوں اور اکثر میں سفر میں ہوتا ہوں،  کیا میں دورانِ سفر  دو نمازیں  ظہر اور عصر ، یا مغرب و عشاء  ایک ساتھ پڑھ سکتا ہوں؟  یہاں پر تمام حضرات کرتے ہیں ۔

جواب

ہر  نماز کو اس کے وقت میں ادا کرنا ضروری ہے، احناف کے نزدیک سفر میں بھی دو نمازیں ایک وقت میں جمع کرنا جائز نہیں ہے، ہاں ضرورت کے موقع پر صورتاً دو نمازوں کو جمع کیا جاسکتا ہے، مثلاً ظہر کی نماز کو مؤخر کرکے آخری وقت میں پڑھ لیا جائے اور عصر کو ابتدائی وقت میں، اسی طرح مغرب کو مؤخر کرکے آخری وقت میں ادا کرلیا جائے اور عشاء کو اول وقت میں، یہ صورۃً  جمع ہے، سفر میں اس کی گنجائش ہے۔ لہذا حنفی مقلد کے لیے کسی شدید عذر کے بغیر اپنے مسلک سے عدول کرنا درست نہیں ہے،  بلکہ مذہبِ حنفی کے مطابق ہر نماز کو اس کے وقت میں اداکرنا ضروری ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010200729

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں