بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

عمرہ پر جاتے ہوئے ممنوعہ اشیاء ساتھ لے جانا


سوال

ایک شخص عمرہ کرنے کا خواہش مند ہے اور حرمین کی زیارت کرنے کے لیے بےچین ہے,  لیکن اس کی اتنی استطاعت نہیں ہے کہ عمرہ کر سکے۔ کسی نے اس شخص کو مشورہ دیا ہے کہ تم سگریٹ کے ڈنڈے اور دوسری تمباکو والی چیزیں وہاں بیچنے کے لیے اپنے ساتھ لے جاؤ، تمہارا سارا خرچہ نکل آئےگا اور عمرہ بھی مفت میں ہوجائے گا، حال آں کہ ایسی چیزیں سعودی قانون کے تحت ممنوع ہیں اور سعودی حکومت کی طرف سے ایسی چیزوں کی خرید و فروخت پر پابندی ہے۔  آپ سے سوال یہ ہے کہ تمباکو  والی چیزیں لے کر عمرے پر جانا کیسا ہے؟ کیا اس شخص کا اس طرح عمرہ کرنا درست ہے؟ اور وہ ثواب کا مستحق ہوگا یا وبال کا؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں سگریٹ اور تمباکو کی اشیاء عمرہ پر لے جانے والا اگر عمرہ کرے گا تو اس کا عمرہ ادا ہوجائے گا اور تمام مناسک کا ثواب بھی اسے ملے گا،  تاہم سگریٹ اور تمباکو  وغیرہ  کی سعودیہ میں خرید وفروخت کرنا یا اس کی سامان میں موجودگی کی صورت میں  ائیرپورٹ سے آمد ورفت  قانوناً  جرم ہے، اور پکڑے  جانے کی صورت میں  ہتکِ  عزت اور ذلت کا اندیشہ بھی ہے، اور قید وبند کی صعوبتیں اور رسوائیاں اس پر مستزاد، جب کہ شرعاً  اپنے آپ کو اس طرح ذلت کے مواقع میں دھکیلنا جائز نہیں ہے، بالخصوص ایک نفلی عبادت کے لیے، لہذا لوگوں کی باتیں میں آکر اس طرح کے اقدامات سے اجتناب کریں، اور اللہ سے دعا کریں وہ اس کے علاوہ جائز اور باسہولت  وسائل پیدا فرمادے گا۔

باقی عمرہ کے سفر میں جاکر وہاں کوئی چیز خرید وفروخت کرنا اور اپنے سفری اخراجات پورے کرنا جائز ہے، لہذا اگر کوئی شرعی اور قانونی  طور پر مجاز  چیز لے جاکر آپ سعودیہ میں فروخت کریں تو یہ جائز ہے۔

كنز العمال (3/ 802):
"8807-  الوضين بن عطاء عن يزيد بن مرثد عن أبي بكر الصديق رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: لا يحل لمؤمن أن يذل نفسه. قيل: وما إذلال نفسه يا رسول الله؟ قال: يعرض نفسه لإمام جائر'. السلفي في انتخاب حديث الفراء.
8808- عن علي رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ليس للمسلم أن يذل نفسه، قالوا: يا رسول الله، وكيف يذل نفسه؟ قال: يتعرض من البلاء لما لا يطيق. "طس". 

کفایت المفتی میں ہے:

’’(سوال ) میں نے ایک دکان فی الحال کھولی ہے جس میں متفرق اشیاء ہیں، ارادہ ہے کہ سگریٹ اور پینے کا تمباکو بھی رکھ لوں، یہ ناجائز تو نہیں ہوگا ؟ 
( جواب ۱۶۳) سگریٹ اور تمباکو کی تجارت جائز ہے او ر اس کا نفع استعمال میں لانا حلال ہے۔  محمد کفایت اللہ کان اللہ لہ‘‘۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201586

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں