بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

سرکو ڈھانپ کر نماز پڑھنا


سوال

1. ٹی وی پر ایک عالم کا کہنا تھا کہ ذخیرہ احادیث میں کوئی ایک بھی ایسی حدیث نہیں جس میں یہ بیان ہوا ہو کہ نبی اکرم صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے نماز کی حالت میں سر ڈھکا ہوا تھا یا نہیں۔ کیا ان کا یہ کہنا درست ہے؟

2. کیا صحابۂ  کرام رضوان اللہ علیہم میں سے کسی صحابی کا نماز کی حالت میں سر ڈھکا ہوا ہونے کا ثبوت ملتا ہے؟

جواب

حضورِ  اکرم صلی اللہ علیہ وسلم عام حالات میں بھی عام طور پر عمامہ پہنا کرتے تھے، بلکہ اکثر سر مبارک پر عمامہ ہوتا تھا، اور عمامہ کے ساتھ نماز کی فضیلت بھی وارد ہوئی ہے، اور حضرات صحابہ کرام بھی عمامہ یا ٹوپی پہن کر نمازیں پڑھا کرتے تھے،  امام بخاری رحمہ اللہ نے صحیح البخاری میں حضرت حسن بصری رحمہ اللہ کا قول نقل کیا ہے کہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین سر کو عمامہ یا ٹوپی سے ڈھانپ لیا کرتے تھے، اس روایت کو امام بخاری رحمہ اللہ نے موقوفاً نقل کیا ہے، فرماتے ہیں:

"بَاب السُّجُودِ عَلَى الثَّوْبِ فِي شِدَّةِ الْحَرِّ، وَقَالَ الْحَسَنُ: كَانَ الْقَوْمُ يَسْجُدُونَ عَلَى الْعِمَامَةِ وَالْقَلَنْسُوَةِ وَيَدَاهُ فِي كُمِّه". (صحیح البخاري، باب السجود علی الثوب في شدة الحر: ۱/۸۶، ط: دارطوق النجاة)

اور امام عبدالرزاق الصنعانی نے اس روایت کو متصلاً نقل کیا ہے کہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین سجدہ ٹوپی، عمامہ کے ساتھ کیا کرتے تھے، حافظ ابن حجر نے فتح الباری میں فرمایا ہے:

"وهذا الأثر وصله عبد الرزاق عن هشام بن حسان عن الحسن أنّ أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم كانوا يسجدون وأيديهم في ثيابهم ويسجد الرجل منهم على قلنسوته وعمامته، هكذا رواه ابن أبي شيبة من طريق هشام". (فتح الباري: ۲/۲۳۸، ط: دارالمعرفة بیروت)

نیز یہ بھی واضح رہے کہ اگر کسی شخص کو حدیث میں صراحتاً یہ الفاظ  نہیں ملے کہ رسول اللہ ﷺ  ٹوپی پہن کر ہی نماز ادا فرماتے تھے تو اس سے یہ لازم نہیں آتا کہ بغیر ٹوپی کے نماز ادا فرماتے تھے، ذخیرۂ احادیث میں کسی بھی صحیح حدیث میں یہ موجود نہیں ہے کہ حالتِ احرام کے علاوہ رسول اللہ ﷺ نے ٹوپی کے بغیر نماز ادا فرمائی ہو۔ جب کہ رسول اللہ ﷺ کا معمولی عمامہ پہننے کا تھا، اور عمامہ نہ ہو تو آپ ﷺ ٹوپی پہنا کرتے تھے، آپ ﷺ کی سیرت و شمائل کے حوالے سے لکھی گئی کتابوں میں آپ ﷺ کے ٹوپی استعمال فرمانے کی بہت سی روایات موجود ہیں، ظاہر ہے کہ جب عمومی احوال میں عمامہ یا ٹوپی زیبِ تن فرماتے تھے تو کیا نماز شروع کرنے سے پہلے خاص طور پر آپ ﷺ عمامہ یا ٹوپی اتار دیا کرتے تھے؟! ظاہر ہے کہ ایسا ہو نہیں سکتا، اگر بالفرض ایسا ہوتا تو خلافِ معمول ہونے کی وجہ سے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اسے ضرور ذکر کرتے!  اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا معمولی بھی اوپر صحیح بخاری کی روایت کے حوالے سے گزر گیا کہ وہ نماز کے دوران عمامہ یا ٹوپی پہنا کرتے تھے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106200026

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں