بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سرکاری ملازم کا بیماری کی وجہ سے اپنی جگہ اپنے بیٹے کو ملازمت پر بھیج کر تنخواہ وصول کرنے کا حکم


سوال

ایک شخص سرکاری ملازم تھا، مگر تن دُرستی کے زمانے میں کبھی ملازمت کے لیے جاتا تھا اورکبھی نہیں۔ اب وہ ملازم شخص بیمار ہے، ایسا بیمار ہے کہ چل پھر نہیں سکتا، اب اس شخص کابیٹا ملازمت کے لیے جاتا ہے تو کیا اس شخص کے لیے تنخواہ لینا جائز ہے یانہیں؟

جواب

مذکورہ شخص کا بیماری کی وجہ سے ملازمت پر نہ جاسکنے کی وجہ سے اپنی جگہ اپنے بیٹے کو ملازمت پر بھیج کر تنخواہ وصول کرنا جائز نہیں ہے؛ کیوں کہ وہ سرکاری ملازم ہے اور سرکار ( حکومت) کا عقد اس کے ساتھ ہوا ہے، نہ کہ اس کے بیٹے کے ساتھ ؛  لہٰذا بیٹا اس کی جگہ ملازمت پر جانے سے تنخواہ کا حق دار نہیں ہوگا۔ اسی طرح تن دُرستی کے زمانہ میں اس نے جتنی چھٹیاں استحقاقی چھٹیوں کے علاوہ کی تھیں، اس عرصے کی تنخواہ لینا بھی جائز نہیں تھا۔ اگر تنخواہ وصول کرلی ہے تو اسے سرکاری خزانے میں جمع کرانا لازم ہوگا۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010200575

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں