قصائی کا سرکاری طور پر اجازت حاصل ہونے کے لیے نیلام میں شرکت کرنا کہ وہاں جو نیلام میں کامیاب ہوگا اسی کے لیے قانونی طور پر اجازت ہوگی،یہ شرعًا کیساہے؟آیا یہ اجارہ ہے یا بیع؟ اور جس شخص کو نیلام میں کامیاب ہو کر قانونی طور پر اجازت مل گئی ہے،اس کا دوسرے کے ہاتھ بیچنا جائزہے یا نہ؟
اگر ایک آدمی سرکاری طور پر قصائی کے شعبہ میں کام کرنے کا مجاز ہے تو اس کے لئے جائز نہیں کہ وہ یہ عہدہ کسی دوسرے شخص کو روپے کے عوض بیچ دے؛ کیوں کہ یہ حق کی بیع ہو گی اور حقوقِ مجردہ کی بیع جائز نہیں۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (4/ 518):
"و في الأشباه: لايجوز الاعتياض عن الحقوق المجردة كحق الشفعة و على هذا لايجوز الاعتياض عن الوظائف بالأوقاف."
باقی نیلامی میں شرکت کی کیا صورت ہوتی ہے، اس کی تفصیل لکھ کر بھیج کر جواب معلوم کر لیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908200997
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن