بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سر کے بالوں پر تیل لگانے کا طریقہ


سوال

یہ معلوم کرنا ہے کہ سر کے بالوں میں تیل لگانے کا مسنون طریقہ کیا ہے؟

جواب

رسول اللہ ﷺ نے یہ  تعلیم دی ہے کہ جو شخص بال رکھے ان کا اِکرام بھی کرے،  یعنی کنگھی اور تیل وغیرہ کا اہتمام کرے اور بالوں کو صاف ستھر ا رکھے اور  ان کو پراگندہ ہونے سے بچائے، رسول اللہ ﷺ خود بھی بالوں میں تیل استعمال فرماتے تھے اور حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ سر میں بہت زیادہ تیل استعمال فرماتے تھے، اور یہ بھی روایت میں ہے کہ آپ ﷺ تیل لگانے کے بعد سر پر ایک کپڑا رکھتے تھے، وہ کپڑا تیل سے اتنا تر ہوجاتا گویا تیل والے کا کپڑا معلوم ہوتا تھا۔ (شمائلِ ترمذی، باب ماجاء فی ترجل رسول اللہ ﷺ، ص:3،4 ط:قدیمی) زیتون کا تیل کھانے اور لگانے کی ترغیب روایات میں موجود ہے، البتہ تیل لگانے  کی  کوئی خاص کیفیت  احادیثِ مبارکہ میں نہیں مل سکی۔

احادیث کے ابواب الترجل میں  اس بات کا تو ذکر ہے کہ رسول اللہ ﷺ طہارت کے حصول، کنگھی کرنے اور جوتا پہننے الغرض ہر اچھے کام میں دائیں ہاتھ سے کرنے کو پسند فرماتے تھے، اور ان ابواب میں بعض روایات میں تیل لگانے کا بھی ذکر ہے، لیکن اس حوالے سے صراحت نہیں ملی کہ تیل لگانے میں بھی آں جناب ﷺ کا معمول دائیں جانب سے تیل لگانے کے آغاز کا تھا۔

مشكاة المصابيح (2/ 1265):
"وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ كَانَ لَهُ شعرٌ فليُكرمه» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُد".

مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح (7/ 2827):
"(وعن أبي هريرة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: " من كان له شعر) : بفتح العين ويسكن، والظاهر أن المراد به شعر الرأس (فليكرمه) : أي فليزينه ولينظفه بالغسل والتدهين ولايتركه متفرقاً ؛ فإن النظافة وحسن المنظر محبوب
".فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107200016

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں