بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

صدقے کے بکرے کو فروخت کرنا


سوال

کچھ لوگ بیماری یا کسی اور پریشانی کے وقت بکرے کا صدقہ کرتےہیں، کبھی تو گوشت صدقہ کرتے ہیں اور کبھی زندہ بکرا۔ سوال یہ ہے کہ اگر کوئی شخص زندہ بکرا  مدرسہ میں دے تو کیا اس کو فروخت کرکے اس کے عوض حاصل ہونے والی رقم کو  مدرسے کے کام میں لایا جاسکتا ہے؟ یا اس رقم کو طلبہ پر خرچ کرنا ضروری ہے؟ یااس بکرے کا گوشت ہی طلبہ کو  کھلانا ضروری ہے؟

جواب

صدقہ کا  بکرا  صدقہ دینے والوں کی صراحۃً  یا دلالۃً اجازت کے بغیر فروخت کرنا جائز نہیں، اور اگر صدقہ دینے والوں کی طرف سے بکرا فروخت کرکے مدرسے کی ضروریات میں صرف کرنے کی  اجازت ہو تو  بکرا فروخت کرکے پیسے  مدرسہ یا طلبہ  کی ضروریات میں استعمال کیے جاسکتے ہیں  ۔  (مستفاد از کفایت المفتی 7/293، کتاب الوقف)  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106200393

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں