’’سَحْبَان‘‘ نام کا کیا معنی ہے؟ کیا یہ نام لڑکے کا رکھا جا سکتا ہے؟
’’سَحْبَان‘‘ (سین کے فتحہ کے ساتھ) کے معنی ہیں : ہرشے کو بہا کرلے جانے والا ، صفایا کردینے والی چیز ۔ ’’سَحْبَان بن وائل‘‘ قبیلہ وائل کے ایک مشہور فصیح و بلیغ خطیب تھے، بلاغت اور فصاحت میں وہ ضرب المثل ہیں، فصیح اور بلیغ شخص کو اس سے تشبیہ دی جاتی ہے، روایات میں ان کے اسلام قبول کرنے اور صحابیت کے شرف سے مشرف ہونے کا ذکر بھی ہے۔ لڑکے کا یہ نام رکھنا درست ہے۔
الصحاح تاج اللغة وصحاح العربية (1/ 146):
"[سحب] السحابَةٌ: الغَيْمُ، والجمع سحابٌ وسُحُبٌ وسَحائبُ. وسَحَبْتُ ذَيْلي أَسْحَبُ: جررته فانْجَرَّ. وتَسَحَّبَ عليه، أي أَدَلَّ. والسَحَبُ: شِدَّةُ الأكلِ والشُرْبِ. ورجل أُسْحوبٌ، أي أكولٌ شَروبٌ. وسحبان: اسم رجل من وائل، كان لسنا بليغا، يضرب به المثل في البيان".
لسان العرب (1/ 461):
" ورجلٌ سَحْبانُ أَي جُرَافٌ، يَجْرُف كُلَّ مَا مَرَّ بِهِ؛ وَبِهِ سُمِّيَ سَحْبانُ. وسَحْبانُ: اسْمُ رَجُلٍ مِنْ وائِلٍ، كَانَ لَسِناً بَلِيغاً، يُضْرَبُ بِهِ المَثَلُ فِي البَيانِ والفَصَاحةِ، فَيُقَالُ: أَفْصَحُ مِنْ سَحْبانِ وائِلٍ". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008201349
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن