ہماری ایک بہن کے پاس ساڑھے تین تولے سونا ہے، اس پر زکاۃ ہوگی کہ نہیں؟ اور قربانی کے کیا احکامات ہیں؟ اور دس بارہ ہزار روپے کی نقد رقم بھی ہوگی؟
صورتِ مسئولہ میں چوں کہ آپ کی بہن کے پاس ساڑھے تین تولہ سونے کے ساتھ دس بارہ ہزار نقد رقم بھی بچت میں موجود ہے تو ان دونوں کی مجموعی مالیت کا نصاب ساڑھے باون تولہ چاندی ہوگا۔
لہذا آپ کی بہن پر اگر کوئی قرض یا دیگر واجب الاداء دین ذمہ میں ہو تو اس کو منہا کرنے کے بعد اس کے پاس اپنے ملکیتی سونے اور نقد رقم کی مجموعی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت سے زیادہ بچتی ہو تو سال گزرنے پر اس مالیت کی ڈھائی فی صد زکاۃ ادا کرنا لازم ہوگا۔
اور عید الاضحی کے تین دنوں میں اگر یہ رقم یا اس سے زیادہ ملکیت میں موجود ہوئی تو اس پر قربانی بھی واجب ہوگی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010200583
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن