بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سالی سے نکاح کی خواہش پر شوہر نے کہا اب یہ بات ختم ہے


سوال

کیا فرماتے ہیں علماءِ کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ زید نے اپنی سالی سے نکاح کرنے کی خواہش ظاہر کی تو لوگوں نے کہا کہ یہ تو حرام ہے؛ کیوں کہ اس کی بہن تیرے نکاح میں ہے تواس پر زید نے کہا کہ یہ بات ختم ہے۔  تو کیا ان الفاظ سے طلاق واقع ہو گئی یا نہیں؟اور ابھی زید کی وفات بھی ہوچکی ہے اور یہ بات کئی سال پہلے کہی تھی اس کے بعد بیوی اپنے باپ کے گھر میں رہنے لگی۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں  مسمٰی  زید  کے  الفاظ  "اب یہ بات ختم ہے"،   صریح طلاق کے الفاظ میں سے نہیں،  اس سے طلاق واقع ہونے نہ ہونے  کا مدار قائل  کی نیت پر موقف تھا، اب  چوں کہ قائل حیات نہیں؛  لہذا اگر قائل نے زندگی میں کبھی طلاق مراد لینے کا صراحتاً یا اشارتاً کسی سے ذکر نہیں کیا  تو اس جملہ کی بنا پر طلاق کا حکم لگانا ممکن نہیں۔

خصوصاً جب کہ سوال کے انداز سے یہ احتمال زیادہ واضح ہے کہ شوہر نے سالی سے نکاح کی بات کے بارے میں کہا کہ یہ بات ختم۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107200573

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں