میرے ماموں کے دونوں گردوں نے کام کرناچھوڑدیاہے،ان کے گھرمیں کمانے والابھی کوئی نہیں،میرایک بھائی انگلینڈمیں رہتاہے،وہ کہتاہے کہ ہم اورکچھ لوگ مل کر زکوۃ کی رقم سے ان کے لیے گردے خریدکرلگوادیں ،کیایہ درست ہے؟زکوۃ کی رقم سے ان کے لیے گردے خریدسکتے ہیں؟
اگرآپ کے ماموں زکوۃ کے مستحق ہیں توان کے ساتھ زکوۃ کی مدسے علاج کے لیے تعاون کرنادرست ہے،البتہ انسان چونکہ مکرم اورمشرف ہے ،اورانسانی اعضاء انسان کی ذاتی ملکیت نہیں بلکہ اللہ کی طرف سے امانت ہیں،لہذااس شرافت ،تکریم اورامانت کے پیش نظر انسانی اعضاء کی خریدوفروخت جائزنہیں ہےاس لئے زکوۃ کی رقم سے گردے نہ خریدے جائیں ۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143609200006
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن