بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

زکوۃ کی رقم سے مریض کو گردے خرید کردینا


سوال

میرے ماموں کے دونوں گردوں نے کام کرناچھوڑدیاہے،ان کے گھرمیں کمانے والابھی کوئی نہیں،میرایک بھائی انگلینڈمیں رہتاہے،وہ کہتاہے کہ ہم اورکچھ لوگ مل کر زکوۃ کی رقم سے ان کے لیے گردے خریدکرلگوادیں ،کیایہ درست ہے؟زکوۃ کی رقم سے ان کے لیے گردے خریدسکتے ہیں؟

جواب

اگرآپ کے ماموں زکوۃ کے مستحق ہیں توان کے ساتھ زکوۃ کی مدسے علاج کے لیے تعاون کرنادرست ہے،البتہ انسان چونکہ مکرم اورمشرف ہے ،اورانسانی اعضاء انسان کی ذاتی ملکیت نہیں بلکہ اللہ کی طرف سے امانت ہیں،لہذااس شرافت ،تکریم اورامانت کے پیش نظر انسانی اعضاء کی خریدوفروخت جائزنہیں ہےاس لئے زکوۃ کی رقم سے گردے نہ خریدے جائیں ۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143609200006

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں