کیا زکاۃ کے مال سے بجلی کے بل کی ادائیگی کر سکتے ہیں ؟
زکاۃ ادا کرنے والا زکاۃ کے مال سے اپنا یا کسی غیر مستحق کا بجلی کا بل تو ادا نہیں کر سکتا، البتہ اگر کسی مستحقِ زکاۃ کی بجلی کا بل ادا کرنا چاہتا ہے تو ملحوظ رہے کہ زکاۃ کی ادائیگی صحیح ہونے کے لیے مستحق کو زکاۃ کا مالک بناکر زکاۃ کی رقم دینا ضروری ہے ، لہذا بلا واسطہ ان کا بل ادا کردینے سے زکاۃ ادا نہیں ہوگی۔ اگر اطمینان نہ ہو اور زکاۃ کے پیسوں سے کسی مستحق کا بجلی کا بل ہی ادا کرنا ہو تو اس کے ساتھ جاکر اس کے ہاتھ میں رقم دے کر اپنی موجودگی میں بل اسی سے ادا کروالیا جائے۔
الدر :"ویُشْتَرَطُ أنْ یَکُوْنَ الصَّرْفُ تَمْلِیْکاً لَا ابَاحَةً".
الرد :"فَلَایَکْفِيْ فِیْها الْاطْعَامُ إلاّ بِطَرِیْقِ التَّمْلِیْکِ"․ (فتاوی شامی، ۳/۲۹۱، سعید) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010200642
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن