بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

زکاۃ کی رقم سے بجلی کا بل ادا کرنا


سوال

کیا زکاۃ  کے مال سے بجلی کے بل کی ادائیگی کر سکتے ہیں ؟

جواب

زکاۃ  ادا کرنے والا زکاۃ  کے مال سے اپنا یا کسی غیر مستحق کا بجلی کا بل تو ادا نہیں کر سکتا، البتہ اگر کسی مستحقِ زکاۃ  کی بجلی کا بل ادا کرنا چاہتا ہے تو  ملحوظ رہے  کہ زکاۃ  کی ادائیگی صحیح ہونے کے لیے مستحق کو زکاۃ  کا مالک بناکر زکاۃ  کی رقم دینا ضروری ہے ، لہذا بلا واسطہ ان کا بل ادا کردینے سے زکاۃ  ادا نہیں ہوگی۔  اگر اطمینان نہ ہو اور زکاۃ کے پیسوں سے کسی مستحق کا بجلی کا بل ہی ادا کرنا ہو تو اس کے ساتھ جاکر اس کے ہاتھ میں رقم دے کر اپنی موجودگی میں بل اسی سے ادا کروالیا جائے۔

الدر :"ویُشْتَرَطُ أنْ یَکُوْنَ الصَّرْفُ تَمْلِیْکاً لَا ابَاحَةً".

الرد :"فَلَایَکْفِيْ فِیْها الْاطْعَامُ إلاّ بِطَرِیْقِ التَّمْلِیْکِ"․   (فتاوی شامی، ۳/۲۹۱، سعید) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010200642

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں