زیور کی زکاۃ کے تعین کے لیے اگر معلوم نہ ہو کہ زیور 22 قیراط پر بنا ہے یا 24 قیراط پر تو قیمت کا اندازہ کس طرح لگایا جائے؟
سونے کے معیار کے فرق سے سونے کی قیمت میں بھی فرق آجاتاہے اور قیمت میں فرق کی وجہ سے زکاۃ کی رقم میں بھی تفاوت آتاہے، اس لیے یا تو سونے کی خریداری کے وقت قیراط کا تعین کروایاجائے، اور اسے یاد رکھاجائے، نیز عموماً دکان دار خریداری کی رسید پر سونے کی نوعیت لکھ دیتے ہیں اس سے بھی اندازا لگایاجاسکتاہے، اور یہ صورت ممکن نہ ہو تو سنار سے سونے کا قیراط معلوم کروالیا جائے۔ بہرحال یہ ایسی چیز نہیں ہے جس کی تحقیق نہ کی جاسکے۔ اور اگر آدمی 24قیراط کی قیمت کے حساب سے ہی زکاۃ اداکردے تو یہ بھی درست ہے، کیوں کہ اعلیٰ درجے پررکھنے کی صورت میں کوئی شبہ باقی نہیں رہے گا۔
مذکورہ تفصیل اس وقت ہے جب قیمت کی صورت میں زکاۃ ادا کی جائے، اگر سونے کی زکاۃ سونے کی صورت میں ہی ادا کی جائے تو اس کا وزن کراکے چالیسواں حصہ (ڈھائی فیصد) زکاۃ میں دے دیا جائے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012200646
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن