زکاۃ کے پیسوں سے مدرسہ تعمیر کرنا کیسا ہے؟
زکاۃ کی ادائیگی صحیح ہونے کے لیے ضروری ہے کہ زکاۃ کی رقم مستحقِ زکاۃ فرد کو مالک بناکر دے دی جائے، اور تعمیرات میں چوں کہ کسی فرد کو مالک بنانا نہیں پایا جاتا؛ لہٰذا زکاۃ کی رقم سے مدرسہ مسجد، اسپتال، یا دیگر کوئی بھی فلاحی ادارہ قائم کرنے سے زکاۃ ادا نہیں ہوگی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144104200685
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن