بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

زکات مکان کی قیمت پر ہے یا کرایہ پر؟


سوال

زکات مکان کی قیمت پر فرض ہوتی ہے یا کرایہ پر؟

جواب

اگر گھر رہائش کی نیت سے یا بغیر کسی نیت کے خریدا ہو تو اس پر زکات لازم نہیں ہوتی، البتہ اگر مکان بغرضِ تجارت لیا ہو تو  سال پورا ہونے پر ہر سال اس کی مارکیٹ ویلیو کے اعتبار سے حساب کرکے کل ویلیو کا ڈھائی فی صد بطورِ زکات ادا کرنا ضروری ہوگا۔

اور اگر مکان کرایہ پر اٹھایا ہوا ہے تو اس کی قیمت پر زکات لازم نہیں ہوگی، تاہم سال بھر جتنا کرایہ محفوظ رہتا ہو اگر وہ نصابِ زکات ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر یا اس  سے زائد ہو، یا صاحبِ مکان پہلے سے صاحبِ نصاب ہو تو کل جمع پونجی کا ڈھائی فی صد بطورِ زکات ادا کرنا ضروری ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200315

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں