زکات مکان کی قیمت پر فرض ہوتی ہے یا کرایہ پر؟
اگر گھر رہائش کی نیت سے یا بغیر کسی نیت کے خریدا ہو تو اس پر زکات لازم نہیں ہوتی، البتہ اگر مکان بغرضِ تجارت لیا ہو تو سال پورا ہونے پر ہر سال اس کی مارکیٹ ویلیو کے اعتبار سے حساب کرکے کل ویلیو کا ڈھائی فی صد بطورِ زکات ادا کرنا ضروری ہوگا۔
اور اگر مکان کرایہ پر اٹھایا ہوا ہے تو اس کی قیمت پر زکات لازم نہیں ہوگی، تاہم سال بھر جتنا کرایہ محفوظ رہتا ہو اگر وہ نصابِ زکات ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر یا اس سے زائد ہو، یا صاحبِ مکان پہلے سے صاحبِ نصاب ہو تو کل جمع پونجی کا ڈھائی فی صد بطورِ زکات ادا کرنا ضروری ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008200315
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن