بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

زکاۃ لینا


سوال

 میرے گھر والے زکاۃ کے مستحق نہیں ہیں اور میرے پاس چار پانچ ہزار ہو ں تو میں زکاۃ لے کر خود استعمال کر سکتا ہوں؟

جواب

زکاۃ کا مستحق ایسا مسلمان آدمی ہے،  جس کے پاس اس کی ضرورتِ اصلیہ سے زائد نصاب (ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت) کے برابر یا اس سے زیادہ کسی قسم کا مال (سونا، چاندی، نقدی یا مالِ تجارت) یا (اتنی مالیت کا ضرورت و استعمال سے زائد کسی قسم کا) سامان نہ ہو۔

پس صورتِ مسئولہ میں تفصیل بالا کے مطابق اگر آپ مستحقِ   زکاۃ  بنتے ہوں، تو  اس صورت میں آپ کے لیے ضرورت کے مطابق زکاۃ لینا جائز ہوگا، تاہم کسی سے زکاۃ کا مطالبہ کرنا مکروہ ہے۔ فقط واللہ اعلم

نوٹ: یہ فقط سوال کا جواب ہے، نہ کسی شخص کی تصدیق ہے اور نہ سفارش۔


فتوی نمبر : 144107200841

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں