کوئی زکاۃ کا مال تقسیم کرتا ہے تو اگر وہ خو د مستحق ہو، نصاب کا مالک نہ ہو، اس کے لیے اس کا استعمال کرنا جائز ہے؟
اگر زکاۃ دینے والوں نے مذکورہ شخص کو یہ کہا ہو کہ وہ زکاۃ کی رقم کسی مستحق زکاۃ شخص کو دے دے تو اس پر ضروری ہوگا کہ وہ یہ رقم کسی مستحق زکاۃ شخص کو ہی دے، خواہ وہ مستحق اپنا رشتہ دار ہی کیوں نہ ہو، لیکن غریب ہونے کی وجہ سے اپنی ذات میں اسے استعمال کرنا درست نہیں ہوگا، ہاں اگر زکاۃ کی رقم دینے والے نے یہ کہا ہو کہ زکاۃ کی اس رقم کو جہاں چاہو صرف کردو تو اس صورت میں وہ شخص اگر زکاۃ کا مستحق ہے تو خود بھی اپنی ذات پر استعمال کرسکتا ہے۔
''فتاوی شامی'' میں ہے:
'' وللوكيل أن يدفع لولده الفقير وزوجته لا لنفسه إلا إذا قال ربها: ضعها حيث شئت''۔ (2/ 269، کتاب الزکاۃ، ط: سعید)۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908200983
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن