بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

زکاۃ کی ادائیگی میں تاخیر کرنا


سوال

اگر کوئی بندہ زکات کے پیسے اپنے ٹائم سے نہ دے ، بعد میں تین چار مہینے بعد دے دے تو  اس کو کیا کرنا ہے؟  جتنی زکات بنتی ہے وہی دے، یا اس سے زیادہ؟

جواب

زکات ادا کرنے میں بلاعذر تاخیر کرنا مکروہ ہے، تاہم تاخیر سے زکات ادا کرنے کی صورت میں واجب ہونے والی مقدار ہی ادا کی جائے گی،  اس سے زائد ادا کرنا لازم نہیں۔

الفتاوى الهندية  (5 / 14):
"وَتَجِبُ عَلَى الْفَوْرِ عِنْدَ تَمَامِ الْحَوْلِ حَتَّى يَأْثَمَ بِتَأْخِيرِهِ مِنْ غَيْرِ عُذْرٍ ، وَفِي رِوَايَةِ الرَّازِيّ عَلَى التَّرَاخِي حَتَّى يَأْثَمَ عِنْدَ الْمَوْتِ ، وَالْأَوَّلُ أَصَحُّ كَذَا فِي التَّهْذِيبِ".  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107200131

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں