زکاۃ کس پر فرض ہے؟ ہم نے پڑھا تھا کہ ساڑھے سات تولہ سونا یا ساڑھے باو ن تولہ چاندی اور ان دونوں کی مالیت کی رقم پر سال گزر جائے تو اس پر زکاۃ واجب ہوتی ہے، پوچھنا یہ ہے کہ اگر نہ سونا ہو اور نہ چاندی ہو نہ اتنی مالیت کی رقم ہو جس پر سال گزر گیا ہو تو وہ صاحبِ نصاب ہے یا نہیں؟ تنخواہ ساٹھ ہزار روپے ہے اور ایک چھوٹی کار ہے جو دوست سے قسط پر لی ہے، ستر ہزار مالیت کی اور ایک بائیک ہے، ساٹھ ہزار روپے میں سے آدھے سے زیادہ اسکول فیس ، بی سی میں چلے جاتے ہیں، یاد رہے بی سی میری کھل چکی ہے اور گھر بنانے میں خر چ ہوئی ہے، آپ بتائیں میرے لیے کیا حکم ہے؟
جس آدمی کی ملکیت میں ساڑھے سات تولہ سونا یا ساڑھے باون تولہ چاندی یا ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کے برابر نقدی یا سامانِ تجارت یا سونا ، چاندی ، نقدی ، مال تجارت میں سے کوئی بھی دو چیزیں ہوں جن کی مجموعی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کے برابر ہو اور اس پر ایک سال گزر جائے تو اس پر زکاۃ فرض ہے۔
آپ نے سوال میں جو تفصیل ذکر کی ہے، اس کی رو سے آپ پر زکاۃ فرض نہیں ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909200138
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن