اگر ایک شخص کے پاس یکم رمضان کو 12تولے سونا ہے اور اگلے سال یکم رمضان کو 12تولہ سونا بھی ہے اور 2لاکھ روپے بھی ہیں،مگر 2لاکھ روپے پر ابھی سال پورا نہیں ہوا۔تو اب زکاۃ صرف سونے پر ہو گی یا دونوں پر؟
جو شخص صاحبِ نصاب ہو اس پر سالانہ بنیاد پر زکاۃ کی ادائیگی لازم ہے،اور زکاۃ کی ادائیگی میں ہر ہر رقم پر سال کا گزرناشرط نہیں، لہذا صاحبِ نصاب آدمی کے پاس زکاۃ واجب ہونے کے دن سے ایک دن قبل بھی مزید رقم آجائے تو اسے بھی زکاۃ کے مجموعی مال میں شامل کرکے اس کی زکاۃ ادا کرنی ہوگی۔لہذا 12تولہ سونا اور دولاکھ روپے کی رقم دونوں پر زکاۃ لازم ہوگی ۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909200118
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن