بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

زکات کے حساب میں کس ذمہ داری کو منہا کیا جائے گا؟


سوال

ہمارے ایک دوست کا سکول ہے، سکول کے بنک اکاؤنٹ میں 40,45لاکھ روپے مہینے کے ابتدائی دنوں میں موجود ہوتے ہے، لیکن کرایہ اور تنخواہوں کی ادائیگی کے بعد صرف پانچ لاکھ بچ جاتے ہیں، اب اگر یہ یکم کو زکاۃ کا حساب کرے گا تو کیا تنخواہوں اور کرایہ کی رقم منہا کرے گا یا اس سمیت زکاۃ دے گا؟

جواب

اگر اسکول کے مذکورہ اکاؤنٹ سے مراد ادارے کا اکاؤنٹ ہے، جو کسی کی ذاتی ملکیت نہیں ہے، بلکہ بطورِ وقف ادارے کی ملکیت ہے، جس سے تنخواہوں کی ادائیگی کے بعد بقیہ رقم کسی شخص کی ملکیت نہیں رہتی، بلکہ ادارے کی ضروریات کے لیے محفوظ رہتی ہے تو اس اکاؤنٹ میں موجود رقم پر زکاۃ واجب نہیں ہوگی۔ اور اگر اسکول کے اکاؤنٹ سے مراد آپ کے دوست کا ذاتی اکاؤنٹ ہے، جس میں اسکول کی فیسیں وغیرہ آتی ہیں، اور  کرایہ اور تنخواہوں کی ادائیگی کے بعد یہ رقم آپ کے دوست کی ملکیت ہوتی ہے، تو جس مہینے میں آپ کے دوست کا زکاۃ کا سال مکمل ہوتا ہو اس مہینے کی جتنی ادائیگیاں آپ کے دوست کے ذمہ لازم ہوں،انہیں کل رقم سے منہا کرکے بقیہ مال کا ڈھائی فی صد بطورِ زکاۃ ادا کرنا لازم ہوگا ، لہذا کرایہ اورتنخواہیں نکال کرزکاۃ ادا کی جائے گی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909200764

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں