آپ نے بتایا تھا کہ زنیرہ کا صحیح تلفظ زکے نیچے زیر اور ن پے تشدید اورنیچے زیر ہے لیکن میری بیٹی کا نام ز پے پیش اور ن کے نیچے زیرZonairahسے رجسٹرڈ ہو چکا ہے آپ سے یہ پوچھنا ہے کہ کیا یہ نام بھی مستعمل ہے اور معنی بھی کوئی مناسب ہیں یا نہیں یا یہ صحیح نہیں ہے اور لازمی تبدیل کر کے جیسا آپ نے کہا ویسا ہی ہونا چاہیےمہربانی فرما کر یہ بھی بتائیے کہ دونوں طرح اسکے معنی کیا ہیں؟
زنیرہ زاء پر زیر، اور نون پر تشدید اور زیر کے ساتھ ایک صحابیہ کا نام ہے، اور صحابہ وصحابیات کے نام رکھنا باعث برکت ہے ۔ انبیاء علیھم الصلاۃ والسلام اور صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے اسماء گرامی کی نسبت سے نام رکھنے میں صرف نسبت کافی ہے، معنیٰ کا لحاظ ضروری نہیں۔ البتہ ان مقدس شخصیات کے علاوہ دیگرناموں میں معنی بھی ملحوظ رکھناچاہیے۔ زاء پر پیش، نون پر تشدید اور اور زبر کے ساتھ اس لفظ کے معنی نا مناسب ہیں ، اس بنا پر پہلے تلفظ کے مطابق نام تبدیل کروادیں ۔ فقط واللہ أعلم
فتوی نمبر : 143506200019
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن