میرا کوئی بیٹا نہیں ہے، میری دو بیٹیاں ہیں اور ایک بیوی ہے، میری تین بہنیں اور ایک بھائی ہے، کیا میری جائیداد میں میری بہنوں اور بھائی کا حصہ لازمی ہوگا؟ اگر میں اپنی جائیدادمیں سے اپنی زندگی میں اپنی دونوں بیٹیوں کے نام کردوں تو بھی کیا میرے بھائی اور بہنوں کا حصہ ہوگا؟
اگر آپ کی نرینہ اولاد میں سے کوئی حیات نہیں ہے، اس صورت میں آپ کے انتقال کے بعد آپ کی بیٹیوں سمیت آپ کے بہن بھائیوں میں سے جو حیات ہوگا وہ اور آپ کی اہلیہ آپ کے وارث ہوں گے۔
اگر آپ اپنی زندگی میں اپنی جائیداد میں سے جس قدر اپنی دونوں بیٹیوں کے نام کردیں اور مکمل تصرف اور اختیار بھی ان ہی کے سپرد کردیں یعنی مکمل قبضہ کے ساتھ ان کی ملکیت میں دے دیں تو وہ اس جائیداد کی مالک بن جائیں گی ،اس صورت میں اس ہبہ کردہ جائیداد میں کسی اور کا حصہ نہیں ہوگا۔ البتہ بھائی اور بہنیں محروم رہ جائیں اور انہیں کچھ نہ ملے تو اس میں کراہت ہوگی۔ لہٰذا اگر بیٹیوں کو کچھ ہبہ کرنا ہو تو سائل کو چاہیے کہ بھائی بہنوں کا حصہ کم کرکے انہیں نقصان پہنچانے کی نیت نہ رکھے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144106200206
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن