باپ نے اپنی زندگی میں اپنی جائیداد شریعت کے مطابق تقسیم کی ہے، اب بیٹیاں اپنے والد پر زبردستی کرنا چاہتی ہیں، اور ان سے زیادہ مال دینے کا مطالبہ کررہی ہیں، صورتِ مسئولہ میں باپ پر بیٹیوں کا یہ مطالبہ شرعاً درست ہے یا نہیں؟
والد اپنی زندگی میں چوں کہ اپنی املاک کا خود مالک تھا، کسی کو مطالبہ کا کوئی حق نہیں تھا، لیکن جب والد نے شریعت کے مطابق اپنی اَملاک تقسیم کر دی یعنی بیٹوں اور بیٹیوں کو برابری کے ساتھ دے دیا تو اس کے بعد کوئی وارث زیادہ مطالبہ کا حق نہیں رکھتا اور اس طرح کسی کا مطالبہ کرنا درست نہیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144106200067
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن