بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

زنا کی عادت سے چھٹکارے کے لیے وظیفہ


سوال

 میں زنا کا شکار ہوا ہوں، میں یورپ میں مقیم ہوں اور میں جانتا ہوں کہ میں تباہ ہورہا ہوں، لیکن کوئی حل نہیں ہے میرے پاس، تو برائے مہربانی اسلامی نظریہ سے میری مدد کریں!

جواب

   ’’زنا‘‘  انتہائی قبیح فعل  اور  بدترین گناہ ہے،’’کنز العمال‘‘  میں ہے کہ شرک کرنے کے بعد اللہ کے نزدیک کوئی گناہ اس نطفہ سے بڑا نہیں جس کو آدمی اُس شرم گاہ میں رکھتا ہے جو اس کے لیے حلال نہیں ہے۔ اس لیے خوب استغفار کریں اور درج ذیل اعمال کا اہتمام کیجیے، ان شاء اللہ تعالیٰ گناہ چھوٹ جائیں گے:

1- اب تک شادی نہ ہوئی ہو تو جلد شادی کرنے کی فکر اور کوشش کریں، اگر اس کی اسباب نہ ہوں تو مسلسل روزے رکھیں۔

2- اگر یورپ میں قیام ناگزیر نہ ہو تو وہاں سے رہائش ترک کرکے ایسے علاقے اور سوسائٹی میں رہائش اختیار کریں جہاں نیک مسلمان آباد ہوں۔

3- ذریعہ آمدن اگر حرام یا مشکوک ہے تو اسے ترک کرکے حلال معاش اختیار کریں، کھانے پینے کی چیزوں میں بھی حلال و طیب غذا کا اہتمام کریں۔

4- نگاہیں پست رکھیں، کسی بھی اجنبی عورت کا سامنا ہو، اسے نہ دیکھیں، بوقتِ ضرورت بات کرنی پڑجائے تو بھی نگاہیں پست رکھیں اور ہاتھ نہ ملائیں، اسے نہ چھوئیں۔ یہ تصور رکھیں کہ اللہ تعالیٰ مجھے ہروقت دیکھ رہے ہیں، میں قیامت کے دن ان اعمال کے ساتھ اللہ تعالیٰ اور رسول اللہ ﷺ کا سامنا کیسے کروں گا؟ اگر  میری نگاہوں کی خیانت اور بدکاری میرے والدین، بچوں اور سب خاندان والوں کے سامنے کھول دی جائے تو میں ان کا سامنا کیسے کروں گا؟ جب ان رشتوں کا مجھ میں اتنا لحاظ ہے تو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کی شان تو بہت بڑھ کر ہے۔

5-  نیک لوگوں کے ساتھ  رہیں، بری صحبت اور ماحول سے بچیں۔ کسی متبعِ سنت بزرگ عالم سے اصلاحی تعلق قائم کرلیں، ان کی مجالس میں پابندی سے شرکت کریں۔
6-  ہر وقت پاکیزہ اور باوضو رہنے کا اہتمام کریں،  اور پانچ وقت نماز باجماعت کی پابندی کریں۔

7-  کثرت سے اس دعا کو، بالخصوص ہر نماز کے بعد پڑھنے کا اہتمام کریں :  "اَللّٰهُمَّ إِنِّيْ أَسْئَلُكَ الْهُدٰی وَالتُّقٰی وَالْعَفَافَ وَالْغِنٰی".

8- اٹھتے، بیٹھتے، چلتے، پھرتے کثرت سے استغفار کریں، اور روزانہ دن یا رات میں کوئی ایک وقت مقرر کرکے اچھی طرح وضو کرکے تنہائی میں دو رکعت نماز، توبہ اور حاجت کی نیت سے پڑھ کر گڑگڑا کر اللہ تعالیٰ سے اپنے گزشتہ گناہوں کی معافی مانگیں، خوب روئیں، اگر رونا نہ آئے تو رونے کی کوشش کریں اور رونے جیسی شکل بنا لیں، اللہ تعالیٰ سے سچے دل سے دعا کریں کہ وہ آپ کو تمام گناہوں، خصوصاً اس گناہ سے نجات دے دے، اور ساتھ ساتھ آئندہ گناہ نہ کرنے کا پختہ عزم بھی کریں۔ صبح و شام اور دیگر اوقات میں سید الاستغفار  بھی پڑھا کریں، سید الاستغفار یہ ہے: 

"اَللّٰهَمَّ أَنْتَ رَبِّيْ لَا إِلٰهَ إِلَّا أَنْتَ، خَلَقْتَنِيْ وَأَنَا عَبْدُكَ، وَأَنَا عَلَی عَهْدِكَ وَوَعْدِكَ مَا اسْتَطَعْتُ، أَعُوْذُبِكَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ ، أَبُوْءُ لَكَ بِنِعْمَتِكَ عَلَيَّ وَأَبُوْءُ بِذَنْبِيْ، فَاغْفِرْلِيْ فَإِنَّه لَایَغْفِرُ الذُّنُوْبَ إِلَّا أَنْتَ". [رواه مسلم]

ترجمہ: ’’اے اللہ!  تو ہی میرا رب ہے،  تیرے علاوہ کوئی عبادت کے لائق نہیں، تو نے مجھے پیدا کیا اور میں تیرا بندہ ہوں اور تیرے عہد اور وعدے پر قائم ہوں جس قدرطاقت رکھتا ہوں، میں نے جو کچھ کیا اس کے شر سے تیری پناہ چاہتا ہوں،اپنے آپ پر تیری نعمت کا اقرار کرتا ہوں اور اپنے گناہوں کا اعتراف کرتا ہوں،پس مجھے بخش دے؛  کیوں کہ تیرے علاوہ کوئی گناہوں کو نہیں بخش سکتا۔‘‘  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144104200673

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں