بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

زِنا، نہ کرنے کی قسم کھائی


سوال

 اگر کوئی شخص قسم کھائے کہ میں زنا نہیں کروں گا اور کربیٹھے تو کیا کرنا چاہیے؟ توبہ کیسے کرے؟ اور قسم کا کفارہ کیا ہوگا?

جواب

واضح رہے کہ شریعت اسلامیہ میں زنا قطعی طور پر حرام قرار دیا گیا ہے اور شرک و قتل کے بعد اکبر الکبائر سمجھا گیا ہے، یہی وجہ ہے کہ اس کی سزا دیگر جرائم سے سخت مقرر کی گئی ہے، اگر غیر شادی شدہ زنا کرے تو اسے سو کوڑے مارنے کا حکم ہے اور اگر شادی شدہ زنا کرے تو اسے سنگسار کرنے کا حکم ہے، اور حدیثِ مبارک میں ہےکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ساتوں آسمان اور ساتوں زمینیں شادی شدہ زنا کار پر لعنت کرتی ہیں اور جہنم میں ایسےلوگوں کی شرم گاہوں سے ایسی سخت بدبو پھیلے گی جس سے اہلِ جہنم بھی پریشان ہوں گےاور آگ کے عذاب کے ساتھ ان کی رسوائی جہنم میں ہوتی رہے گی۔ ایک دوسری حدیث میں ہے: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : زنا کرنے والا زنا کرنے کے وقت مؤمن نہیں رہتا، چوری کرنے والا چوری کرنے کے وقت مؤمن نہیں رہتا، اور شراب پینے والا شراب پینے کے وقت مؤمن نہیں رہتا۔۔۔الخ 

زنا سے توبہ کرنے اور نہ کرنے کی قسم کھانے کے بعد زنا کا صدور ہوگیا ہے تو صدقِ دل سے دوبارہ توبہ کرے اور قسم کا کفارہ ادا کرے،کفارہ یہ ہے کہ دس مسکینوں کو دو وقت صبح وشام کھانا کھلائے، جس مسکین کو صبح کھانا کھلائے اسی کو شام  میں بھی کھانا کھلائے (یا دس مسکینوں میں سے ہر ایک کو ایک صدقہ فطر  کی مقدار غلہ یا اس کی قیمت دے دے) یا دس مسکینوں کو ایک ایک جوڑا کپڑے دے۔ اگر اس کی استطاعت نہ ہو تو قسم کے کفارے کی نیت سے مسلسل تین روزے رکھے۔

مسند البزار - (2 / 141):
"عن عبد الله بن بريدة عن أبيه رضي الله عنه : إن السماوات السبع والأرضين السبع والجبال ليلعن الشيخ الزاني وإن فروج الزناه لتؤذي أهل النار بنتن ريحها" .
صحيح البخاري ـ حسب ترقيم فتح الباري - (3 / 178):
"عن أبي هريرة ، رضي الله عنه ، قال النبي صلى الله عليه وسلم : لايزني الزاني حين يزني وهو مؤمن ، ولايشرب الخمر حين يشرب وهو مؤمن ، ولايسرق حين يسرق وهو مؤمن ، ولاينتهب نهبة يرفع الناس إليه فيها أبصارهم حين ينتهبها وهو مؤمن".
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144104200797

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں