زید نے ہندہ (جو کہ بکر کے نکاح میں تھی) سے زنا کیا، جس سے ثریا پیدا ہوئی اور کسی وجہ سے یقین ہو گیا کہ وہ زید ہی کی بیٹی ہے۔ اس کے کچھ ماہ بعد فرقان نے ماریہ کو طلاق دے دی۔ پھر ماریہ نے عدت کے بعد زید سے شادی کرلی، جب کہ ابھی ثریا چند ماہ کی تھی، تو کیا اب:
1- زیدثریا کو اپنا نام دے سکتا ہے؟ مطلب بے فارم وغیرہ میں باپ کی جگہ اپنا نام ڈلوا کر ثریا کو اپنی شناخت دے سکتا ہے؟
2- کیا ثریا زید کی بیٹی کے طور پر وارث بن سکتی ہے؟
3- کیا ثریا کے لیے زید محرم ہے؟
1) چوں کہ ثریا کی پیدائش کے وقت ثریا کی ماں (ہندہ) زید کے نکاح میں نہیں تھی، اس لیے ثریا کا نسب زید سے ثابت نہیں ہوا، لہٰذا اب زید کے لیے ثریا کو کسی بھی قسم کے کاغذات میں اپنا نام بطورِ والد کے دینا یا لکھوانا جائز نہیں ہے، البتہ زید ثریا کے کاغذات میں اپنا نام بطورِ سرپرست لکھوا سکتا ہے۔
۲)ثریا کا نسب چوں کہ زید سے ثابت نہیں ہے؛ اس لیے ثریا زید کی وارث نہیں بن سکتی ہے۔
۳) زید چوں کہ ثریا کی والدہ کا شوہر بن چکا ہے، اس لیے اب زید ثریا کے لیے محرم ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010201070
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن