بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

رکوع اور سجدہ میں تین سے کم تسبیحات پڑھنے کا حکم


سوال

سجدے یا رکوع میں تسبیحات تین سے کم پڑھیں، یعنی ایک یا دو مرتبہ پڑھا تو کیا حکم ہے؟

جواب

نماز کے رکوع اور سجدہ میں تین مرتبہ تسبیحات کہنا سنت ہے،  تین مرتبہ سے کم کہنا مکروہِ تنزیہی ہے، البتہ نماز ادا ہوجائے گی اور سجدہ سہو  بھی لازم نہیں ہوگا۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 476):
"(وتكبير الركوع و) كذا (الرفع منه) بحيث يستوي قائمًا (والتسبيح فيه ثلاثًا) وإلصاق كعبيه ...  (وتكبير السجود و) كذا نفس (الرفع منه) بحيث يستوي جالسًا (و) كذا (تكبيره، والتسبيح فيه ثلاثًا ... (قوله: ثلاثًا) فلو تركه أو نقصه كره تنزيهًا". 
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144104201038

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں