بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

روڈ بنانے کے لیے دو قبروں کو منتقل کرنا


سوال

کیا فرماتے ہیں علماءِ  کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارے گاؤں میں ایک روڈ بنایا جا رہا ہے، اور یہ روڈ قبرستان کے پاس سے گزرے گا،جس کی وجہ سے دو قبریں ایسی ہیں جو روڈ کے احاطے میں آتی ہیں،ان میں سے ایک قبر چھ سال اور ایک قبر دس سال پرانی ہےتو کیا ان قبور کو دوسری جگہ منتقل کرنا جائز ہے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں  جوقبریں پرانی ہوکر مٹی ہوگئی ہوں  اس جگہ کو سڑک میں شامل کرسکتے ہیں، البتہ  اگر قبریں مٹی نہ ہوئی ہوں اور و ہ زمین  کسی شخص کی مملوکہ نہیں ہے، بلکہ عام زمین ہے  جہاں  یہ قبریں موجود ہیں تو انتظامیہ کو چاہیے کہ ان قبروں کو باقی رہنے دیاجائے۔تاہم اگرمسمار کیے جانے کااندیشہ ہوتو  ورثاء   ان قبروں کو دوسرے مقام پر منتقل کرسکتے ہیں۔

فتاوی شامی  میں ہے :

’’( ولا يخرج منه ) بعد إهالة التراب ( إلا ) لحق آدمي ك ( أن تكون الأرض مغصوبةً أو أخذت بشفعة ) ويخير المالك بين إخراجه ومساواته بالأرض كما جاز زرعه والبناء عليه إذا بلي وصار تراباً‘‘.(2/238)

فتاوی ہندیہ میں ہے:

’’ ويستحب في القتيل والميت دفنه في المكان الذي مات في مقابر أولئك القوم وإن نقل قبل الدفن إلى قدر ميل أو ميلين فلا بأس به، كذا في الخلاصة. وكذا لو مات في غير بلده يستحب تركه، فإن نقل إلى مصر آخر لابأس به، ولاينبغي إخراج الميت من القبر بعد ما دفن إلا إذا كانت الأرض مغصوبةً أو أخذت بشفعة، كذا في فتاوى قاضي خان. إذا دفن الميت في أرض غيره بغير إذن مالكها فالمالك بالخيار، إن شاء أمر بإخراج الميت وإن شاء سوى الأرض وزرع فيها، كذا في التجنيس‘‘. (4/486)

وفیه أیضاً:

’’ميت دفن في أرض إنسان بغير إذن مالكها كان المالك بالخيار إن شاء رضي بذلك وإن شاء أمر بإخراج الميت وإن شاء سوى الأرض وزرع فوقها، وإذا حفر الرجل قبراً في المقبرة التي يباح له الحفر فدفن فيه غيره ميتاً؛ لاينبش القبر ولكن يضمن قيمة حفره؛ ليكون جمعاً بين الحقين، كذا في خزانة المفتين، وهكذا في المحيط‘‘.

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144102200308

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں