روزے کی حالت میں اگر زنا ہوجائے تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟ بندہ شادی شدہ ہے اور نامحرم کے ساتھ زنا ہوا ہے!
''زنا'' انتہائی قبیح فعل اور بدترین گناہ ہے، ''کنز العمال'' میں ہے کہ شرک کرنے کے بعد اللہ کے نزدیک کوئی گناہ اس نطفہ سے بڑا نہیں جس کو آدمی اُس شرم گاہ میں رکھتا ہے جو اس کے لیے حلال نہیں ہے۔ (کنز العمال (5/ 314، رقم الحدیث 12994۔ الباب الثانی فی انواع الحدود ، ط: موسسہ الرسالۃ)
اور رمضان المبارک اور روزے کی حالت میں جیسے نیک اعمال کا ثواب بڑھ جاتاہے، اسی طرح گناہوں کی قباحت وشناعت بھی مزید بڑھ جاتی ہے، اس شخص پر صدقِ دل سے توبہ واستغفار کرنا لازم ہے، اس کا روزہ بھی فاسد ہوگیا ہے، روزہ کی قضا اور کفارہ دونوں لازم ہیں، اور کفارہ یہ ہے کہ مسلسل بلاناغہ ساٹھ روزے رکھنے ضروری ہیں، اگر روزے رکھنے کی طاقت نہ ہوتو ساٹھ مسکینوں کو دو وقت کا پیٹ بھر کر کھانا کھلانا واجب ہوگا، جوان صحت مند آدمی کےلیے کفارے میں روزے چھوڑ کر مسکین کو کھانا کھلانے سے کفارہ ادا نہیں ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909200232
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن