میں نے کچھ نفلی روزے رکھے تھے، جن میں ایک دن کسی کام سے باہر گیا تو کسی نے چائے پیش کی، میں روزہ بھول گیا اور غلطی سے پی لی، بعد میں یاد آیا تو پریشان ہوا، پھر مسئلہ پڑھا اور کسی نے بتایا کہ بھول سے نہیں ٹوٹتا, دوسرے دن زکام سے ناک بند تھا تو پھر غلطی سے ناک میں سپرے کر دیابعد میں یاد آیا کہ روزہ تھا دوائی کی بو بھی بعد میں کچھ دیرتک محسوس ہوتی رہی,مگر اب دوبارہ بھول ہو گئی تھی, اب روزہ رہا یا فاسد ہو گیا?
بھول کر کھانے سےیا پینے سے یا بھول کر دوائی کھالینے سے روزہ نہیں ٹوٹتا ۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جو روزے میں بھول کر کھا، یا پی لے، اسے چاہیے کہ اپنا روزہ پورا کرے؛ اس لیے کہ اسے اللہ نے کھلایا اور پلایا ہے۔
"مَنْ نَسِيَ وَهُوَ صَائِمٌ، فَأَكَلَ أَوْ شَرِبَ، فَلْيُتِمَّ صَوْمَهُ، فَإِنَّمَا أَطْعَمَهُ اللهُ وَسَقَاهُ".(الصحیح لمسلم، کتاب الصيام، باب أکل الناسي وشربه وجماعه لا يفطر، 2 : 809، رقم : 1155) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144104200973
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن