اگر روزے کی حالت میں ذہن میں غلط خیالات آگئے جس سے شہوت پیدا ہو اور پھر نہ چاہتے ہوئے بھی احتلام ہوگیا تو شر یعت میں کیا حکم ہے؟
جہاں تک روزے کے فساد اورعدمِ فساد کاتعلق ہے تو اگر خود بخود انزال ہوا ہو، مشت زنی نہ کی ہو تو اس صورت میں روزہ فاسد نہ ہوگا، البتہ اگر خیال آنے کےبعد خیالات سے جان بوجھ کرلذت حاصل کی ہوتو گناہ گار ہوگا:''و إذا نظر إلی امرأته بشهوة فأمنی ... أو تفكر فأمنی لا يفسد''. (٢/ ٣٧١، ط: إدارة القران و العلوم الإسلامية)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909200768
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن