بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزے دار کا مقعد میں تر انگلی داخل کرنا / روزے کی حالت میں عضو تناسل میں دوا ڈالنا


سوال

١- روزے کی حالت میں اگر مرد گیلی انگلی مقعد میں اور عورت مقعد یا شرم گاہ میں داخل کرے تو کیا روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟

٢- کیاذکر کے مقام (احلیل)پر دواڈالنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟

جواب

1۔۔ روزے دار کو اگر روزہ یاد ہو تو مذکورہ دونوں صورتوں میں روزہ ٹوٹ جاتا ہے،قضا لازم ہوگی، کفارہ نہیں۔

الفتاوى الهندية (1/ 204):
’’ولو أدخل أصبعه في استه أو المرأة في فرجها لا يفسد، وهو المختار إلا إذا كانت مبتلةً بالماء أو الدهن فحينئذٍ يفسد؛ لوصول الماء أو الدهن، هكذا في الظهيرية. هذا إذا كان ذاكراً للصوم، وهذا تنبيه حسن يجب أن يحفظ؛ لأن الصوم إنما يفسد في جميع الفصول إذا كان ذاكراً للصوم، وإلا فلا، هكذا في الزاهدي‘‘.

2۔۔ صورتِ مسئولہ میں روزہ فاسد نہیں ہوتا ۔

الفتاوى الهندية (1/ 204):
’’وإذا أقطر في إحليله لا يفسد صومه عند أبي حنيفة ومحمد - رحمهما الله تعالى -، كذا في المحيط. سواء أقطر فيه الماء أو الدهن، وهذا الاختلاف فيما إذا وصل المثانة، وأما إذا لم يصل بأن كان في قصبة الذكر بعد لا يفطر بالإجماع، كذا في التبيين‘‘. 
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909202045

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں