بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

روزہ کی حالت میں نکسیر پھوٹ جائے تو کیا حکم ہے ؟


سوال

کیا نکسیر آنے سے جب کہ خون حلق میں نہ جائے اور اگر جائے تو تھوک دیا جائے، اس  سے روزہ برقرار رہتا ہے یا ٹوٹ جاتا ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ  روزے کی حالت میں اگر نکسیر پھوٹ گئی اور اس کو تھوک دیا تو اس سے روزہ  فاسد نہیں ہوگا اگرچہ اس کا اثر تھوک میں ظاہر ہوا ہو ، البتہ اگر نکسیر کا خون حلق مٰیں پہنچ کر پیٹ کی طرف نیچے اتر گیا تو روزہ فاسد ہوجائے گا، قضا لازم ہوگی ، کفارہ واجب نہیں۔

البحر الرائق  (2/ 294):
"(قوله: أو دخل حلقه غبار أو ذباب، وهو ذاكر لصومه) يعني لايفطر؛ لأن الذباب لايستطاع الامتناع عنه فشابه الدخان والغبار؛ لدخولهما من الأنف إذا طبق الفم قيد بما ذكر؛ لأنه لو وصل لحلقه دموعه أو عرقه أو دم رعافه أو مطر أو ثلج فسد صومه لتيسر طبق الفم وفتحه أحياناً مع الاحتراز عن الدخول، وإن ابتلعه متعمداً ألزمته الكفارة، واعتبار الوصول إلى الحلق في الدمع ونحوه مذكور في فتاوى قاضي خان، وهو أولى مما في الخزانة من تقييد الفساد بوجدان الملوحة في الأكثر من قطرتين ونفي الفساد في القطرة والقطرتين؛ لأن القطرة يجد ملوحتها فلا معول عليه".

مجمع الأنهر في شرح ملتقى الأبحر (1/ 245):
"وفي الخانية: لو دخل دمعه أو عرق جبهته أو دم رعافه حلقه فسد صومه". 
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201795

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں