بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

” روزہ لگا ہوا ہے “ کہنے کا حکم


سوال

اگر کوئی شخص یہ کہے  کہ ’’ مجھے روزہ لگا ہو ا ہے‘‘، ایسا کہنا کیسا ہے؟  لوگ کہتے ہیں ایسا کہنا روزہ لگا ہوا ہے، غلط ہے.

جواب

ہمارے عرف میں  ”روزہ لگا ہوا ہے“ کا لفظ  روزہ کی حالت میں بھوک یا پیاس لگنے کے لیے استعمال ہوتا ہے، اگر کوئی بندہ اس کا اظہار کرتے ہوئے یہ جملہ کہہ دے تو  گناہ نہیں ہوگا، البتہ روزہ چوں کہ نام ہی صبر  کا ہے، اور اس میں رب کی رضا کے لیے بھوکا پیاسا رہا جاتا ہے؛ اس لیے اس کا اظہار کرنا بھی مناسب نہیں ہے،  یہ تو صرف اس جملہ کہنے کا حکم ہے۔ باقی اس کے ضمن میں روزے یا رمضان سے متعلق استہزائیہ اور مذاقیہ پیغامات بنانا کسی صورت جائز نہیں ہے،  یہ شعائر اللہ کی توہین کے زمرے میں آتا ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201120

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں