شاید رمضان میں میں نے ایک دو بار مشت زنی کی ہے مجھے یاد نہیں، اور شاید کچھ بار میں خود سے لذت حاصل کرتے ہوئے فارغ بھی ہوا ہوں، کیا مجھے کوئی کفارہ دینا ہوگا ؟
مذکورہ فعل ناجائز اور گناہ ہے، خصوصاً رمضان المبارک میں روزے کی حالت میں اس کا گناہ اور سختی بڑھ جاتی ہے، لہٰذا اولاً صدقِ دل سے توبہ و استغفار کیجیے، پھر اچھی طرح غور وفکر کرکے یہ بات متعین کرلیں کہ کتنے روزوں میں مشت زنی وغیرہ کی وجہ سے فارغ ہوئے ہیں، ان روزوں کی قضا کر لیں ،اور آئندہ ایسا نہ کریں مزید کوئی کفارہ لازم نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144104200787
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن