ایک شخص نے نعوذ باللہ رمضان کے روزہ میں فعل شنیع زنا کرلیا ، تو آیا اس پر کفارہ لازم ہوگا ؟
"زنا" کرنا رمضان اور غیررمضان دونوں میں ہی کبیرہ گناہ ہے، لیکن رمضان المبارک میں جیسے نیک اعمال کا اَجر بڑھ جاتاہے، اسی طرح گناہ کے اعمال پر پکڑ اور اس کی شدت بڑھ جاتی ہے ؛ اس لیے اگر کسی نے رمضان المبارک میں یہ فعلِ شنیع کیا(و العیاذباللہ) تو اسے اولاً صدقِ دل سے توبہ کرنی چاہیے، (یعنی گزشتہ پر سچی ندامت اور آئندہ نہ کرنے کا پختہ عزم ہو) اور کثرت سے استغفار بھی کرناچاہیے، اور اگر روزے کی حالت میں یہ فعلِ شنیع کیا ہے تو روزے کی قضا اور کفارہ دونوں لازم ہوں گے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908200178
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن