’’رعد‘‘ نام رکھنا کیسا ہے؟ اس کے معنی کیا ہیں؟
’’رعد‘‘ کا معنی ہے: "بادل کی گرج"، اور مجازاً یہ لفظ دھمکانے کی غرض سے اونچی آواز سے بات کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
یہ نام رکھنا مناسب نہیں ہے، اس کے بجائے صحابہ میں سے کسی کا نام رکھ لیا جائے، یہ باعثِ برکت ہو گا۔
اس نام کو بجائے عین کے اگر غین سے کردیا جائے یعنی ’’رَغَد‘‘ نام رکھ لیاجائے تو درست ہے، اس کے معانی میں سے خوش عیشی، اور نعمتوں کی فراوانی بھی ہے، اور عموماً یہ مؤنث نام کے طور پر مستعمل ہے۔
تكملة المعاجم العربية (5/ 159):
"رعد: رَعَد، رع بصوته: رفع صوته مهدداً".
معجم اللغة العربية المعاصرة (2/ 906):
" ر ع د
رعَدَ يَرعَد ويَرعُد، رَعْدًا ورُعُودًا، فهو راعد
• رعَد السَّحابُ: صوَّت للإمطار "رعدت السَّماءُ" ° رعَد له وبرَق: توعده وتهدده بالشر".
معجم اللغة العربية المعاصرة (2/ 906):
"أرعد الشَّخصَ: جعله يرتعش ويخاف ويضطرب".
"رَغْدٌ
ـ عِيشَةٌ رَغْدٌ ورَغَدٌ : واسِعَةٌ طَيِّبَةٌ ، والفِعْلُ : رَغِدَ ورَغُدَ . وقومٌ رَغَدٌ ، ونِساءٌ رَغَدٌ .
ـ أرْغَدوا مَواشِيهُمْ : تَرَكوها وسَوْمَها ، وأخْصَبُوا .
ـ رَغيدَةُ : حَليبٌ يُغْلى ويُذَرُّ عليه دَقيقٌ فَيُلْعَقُ .
ـ مُرْغادُّ : الغَضْبانُ لا يُجيبُكَ ، والمَريضُ لم يُجْهَدْ ، وفيه ضَعْضَعَةٌ ، والنائِمُ لم يَقْضِ كَراهُ ، والشَّاكُّ في رأيِهِ لا يدري كَيْفَ يُصْدِرُهُ ، وكذلك لكُلّ...
المعجم: القاموس المحيط". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144106201043
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن