بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

رشوت دے کر حاصل کی گئی نوکری کی تنخواہ کا حکم


سوال

اگر رشوت دے کر کوئی نوکری حاصل کی جا ئے تو کیا اس نوکری سے ملنے والی تنخواہ حلال ہے یا حرام ہے؟

جواب

رشوت لینے اور دینے والے پر حضورِ اکرم ﷺ نے لعنت  فرمائی ہے، چناں چہ رشوت لینا اور دینا دونوں ناجائز ہیں،  اور بغیر استحقاق و اہلیت کے محض رشوت کی بنیاد پر ملازمت حاصل کرنا بھی ناجائز ہے، البتہ اگر کوئی شخص نوکری کا اہل بھی ہو اور مستحق بھی ہو  اوروہ رشوت دے کر نوکری حاصل کرلے تو رشوت دینے کا عمل ناجائز ہوگا، لیکن اس ملازمت سے متعلقہ امور کی انجام دہی پر تنخواہ حلال ہوگی۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909200704

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں