کوئی شخص عمرہ پر جائے اور عمرہ کے بعد وہ اپنے رشتہ دار کے پاس جدہ جائے، پھر جدہ سے واپسی پر حرم جاتے ہوئے احرام باندھنا لازم ہے ؟ یا بغیر احرام کے بھی جا سکتے ہیں؟
اگر جدہ سے واپسی پر عمرہ کا اراد ہ نہ ہو تو واپسی پراحرام باندھنا لازم نہیں، بغیر احرام کے بھی مکہ میں داخل ہو سکتے ہیں۔ اور اگر عمرے کی نیت ہو تو پھر حدودِ حرم سے پہلے احرام باندھنا لازم ہوگا۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 476)
''أما لو قصد موضعاً من الحل كخليص وجدة حل له مجاوزته بلا إحرام، فإذا حل به التحق بأهله، فله دخول مكة بلا إحرام''۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909201349
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن