بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

رشتہ داروں سے ملنے جدہ جانے والے کا واپسی میں احرام باندھنے کا حکم


سوال

 کوئی شخص عمرہ پر جائے اور عمرہ کے بعد وہ اپنے رشتہ دار کے پاس جدہ جائے، پھر جدہ سے واپسی پر حرم جاتے ہوئے احرام باندھنا لازم ہے ؟ یا بغیر احرام کے بھی جا سکتے ہیں؟

جواب

اگر جدہ سے واپسی پر عمرہ کا اراد ہ نہ ہو تو  واپسی پراحرام باندھنا لازم نہیں، بغیر احرام کے بھی مکہ میں داخل ہو سکتے ہیں۔ اور اگر عمرے کی نیت ہو تو پھر حدودِ حرم سے پہلے احرام باندھنا لازم ہوگا۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 476)
''أما لو قصد موضعاً من الحل كخليص وجدة حل له مجاوزته بلا إحرام، فإذا حل به التحق بأهله، فله دخول مكة بلا إحرام''۔ 
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201349

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں