بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

رسول کریم صلی اللہ وسلم کی حیا


سوال

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ" حضور صلی اللہ علیہ وسلم کنواری لڑکی سے بھی زیادہ شرمیلے تھے". اس حدیث کی اصل کیا ہے؟

جواب

سوال میں ذکر کردہ روایت صحیح ہے، البتہ مذکورہ روایت حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے تلاش کے باوجود نہیں ملی، بلکہ اس کے راوی حضرت ابو سعید خدری ،حضرت انس، حضرت عمران بن حصین رضی للہ عنہم اجمعین ہیں :

عن ابی سعید الخدری قال: کان النبی صلی الله عليه وسلم اشد حياءًمن العذراء في خدرها. ( صحيح البخاري: باب الحياء ٨/٢٩ - ٨/٢٦ -٤/١٩٠ ط: دار طوق النجاة) (صحيح مسلم: باب كثرة حيائه صلي الله عليه وسلم ٤/ ١٨٠٩ ط: دار إحباء التراث العربي)

حضرت ابو سعید الخدری رضی اللہ عنہ کی روایت "سنن ابن ماجه"، "صحيح ابن حبان"، "شعب الايمان" و دیگر کتب حدیث میں بھی مذکور ہے.

حضرت انس رضی اللہ عنہ کی روایت (مسند البزار: مسند ابي حمزة انس بن مالك ١٣/٤٠٩ ط: مكتبة العلوم و الحكمة المدينة المنورة)اور( مسند ابي يعلي الموصلي: قتادة عن انس ٥/٤٣٢ ط: دار المأمون للتراث دمشق)میں مذکور ہے.

جب کہ حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ کی روایت ( المعجم الكبير للطبراني ١٨/٢٠٦ ط: مكتبة ابن تيمية القاهرة)میں مذکور ہے.

یہ بھی واضح رہے کہ حدیث میں "حیاء" کالفظ ہے جو اردو کے "شرمیلے پن" سے زیادہ جامع اورگہرا مفہوم رکھتا ہے۔ فقط و اللہ  اعلم


فتوی نمبر : 143904200047

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں