بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا ابو طالب نے اسلام قبول کیا یا نہیں؟


سوال

کیا آپ ﷺ کے چچا ابو طالب نے اسلام قبول کرلیا تھا یا نہیں؟

 

جواب

رسول اللہ ﷺ کے چچا ابو طالب نے آپ ﷺ کا ہر موقع پر ساتھ دیا اور ہر سطح پر آپ ﷺ کی مدد بھی کی، یہاں تک کہ قریش کے قبائل نے جب متفقہ طور پر رسول اللہ ﷺ اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے بائیکاٹ کیا، تو ابوطالب نے آپ ﷺ اور مسلمانوں کا مکمل تعاون کیا، اور مسلمانوں کے ساتھ تمام پابندیاں برداشت کیں اور تکلیفیں اٹھائیں، اسی وجہ سے اس گھاٹی کا نام ’’شعب ابی طالب‘‘ پڑا۔ تاہم انہوں نے اسلام قبول نہیں کیا تھا۔

"عن العباس بن عبدالمطلب أنه قال: یا رسول الله! هل نفعتَ أبا طالب بشيءٍ؛ فإنه کان یحوطك و یغضب لك؟ قال صلی الله علیه وسلم: نعم! هو في ضحضاح من نار، ولولا أنا لکان في الدرك الأسفل من النار ... عن عبدالله بن الحارث قال: سمعت العباس یقول: قلت: یارسول الله! إن أباطالب کان یحوطك وینصرك ویغضب لك؛ فهل نفعه ذلك؟ قال: نعم، وجدته في غمرات من النار، فأخرجته إلی ضحضاح ... عن أبي سعید الخدري أن رسول الله صلی الله علیه وسلم ذُکِرَ عنده عمه أبوطالب فقال: لعله تنفعه شفاعتي یوم القیامة؛ فیجعل في ضحضاح من النار، یتبلغ کعبیه یغلي من دماغه ... عن ابن عباس أن رسول الله صلی الله علیه وسلم قال: أهون أهل النار عذابًا أبوطالب وهو منتعل بنعلین یغلي منهما دماغه". (الصحیح لمسلم، کتاب الإیمان، باب شفاعة النبي صلی الله علیه وآله وسلم لأبي طالب والتخفیف عنه بسببه، (1/115) ط: قدیمي کراچی)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105200005

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں