بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کو خواب میں کسی دوسرے شخص کی شکل و شباہت میں دیکھنا


سوال

زید کہتا ہے کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو عمرو کی شکل وشباہت میں دیکھاہے، تو کیا زید کا ایسا کہنا جائز ہے؟  اور کیا یہ گستاخی کے ضمن میں آتا ہے؟  تشفی بخش جواب عنایت فرمائیں ۔

جواب

اگر ’’عمرو‘‘ عالم ہے تو  زید کا خواب میں رسول اللہ ﷺ کو عمرو کی شکل و شباہت میں دیکھنے  کی تعبیر یہ ہے کہ ’’عمرو‘‘ اہلِ  حق علماء میں سے ہے، اور اگر ’’عمرو‘‘ عالم نہیں ہے، بلکہ عام آدمی ہے تو اس خواب کی تعبیر یہ ہے کہ ’’عمرو‘‘ کو سنتِ  رسول ﷺ کے مطابق زندگی گزارنے کی توفیق ملے گی۔

بہرحال ایسا خواب آنے کی صورت میں خواب بیان کرتے ہوئے کہنا کہ ’’میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو عمرو کی شکل وشباہت میں دیکھاہے‘‘، جائز ہے، یہ گستاخی کے ضمن میں نہیں آئے گا۔

باقی حدیثِ پاک میں جو یہ مضمون وارد ہے کہ ’’جس نے خواب میں مجھے دیکھا اس نے واقعۃً مجھے ہی دیکھا، کیوں کہ شیطان میری صورت میں نہیں آسکتا‘‘، یعنی جب رسول اللہ ﷺ کو اسی حلیہ مبارکہ دیکھے جیساکہ آپ ﷺ کا حلیہ مبارکہ کتبِ شمائل میں منقول ہے، تو اس خواب کے سچا ہونے میں ذرہ بھی شک نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144103200056

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں