بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

رسائل وجرائد کی سالانہ ممبر شپ کا حکم


سوال

جامعہ کے اندر بینات رسالہ کے دفتر والے ایک سال کی ممبر شپ یا خریداری دیتے ہیں۔ بارہ مہینوں کے بینات رسالہ کے پیسے ایڈوانس لے لیتے ہیں۔ کیا یہ جائز ہے؟ کیا یہ معدوم مبیع کی بیع نہیں؟

جواب

مذکورہ معاملہ درست ہے، مجموعی قیمت کو سال بھر کے رسالوں پر تقسیم کرکے ہر ہر رسالے کی وصولیابی کے وقت اس کی بیع کو درست کہاجائے گا، گویا یہ ایک بیع نہیں، بلکہ بیوعِ متعددہ ہیں، ہرہررسالے کی بیع اس وقت ہوتی ہے جب وہ مشتری کے پاس پہنچتاہے اور اس وقت وہ موجود ہے معدوم نہیں ہے۔ 

علامہ شامی رحمہ اللہ نے  "ردالمحتار" میں "بیع استجرار" کے تحت اس کی تفصیل ذکر کی ہے، نیز حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ نے بھی متاخرین کے حوالے سے اسے جائز قرار دیاہے۔ 

"ردالمحتار" میں ہے:

"ولو اعطاہ دراھم وجعل یاخذمنہ کل یوم خمسۃ امناء ولم یقل فی الابتداء: اشتریت منک، یجوز، وھذا حلال وان کانت نیتہ وقت الدفع الشراء ؛ لانہ بمجرد النیۃ لاینعقد البیع،وانماینعقد البیع الآن بالتعاطی، والآن المبیع معلوم، فینعقد البیع صحیحا"۔ (ردالمحتار، کتاب البیوع، جلد:4 صفحہ :516 ط:سعید)

موطا امام مالک میں ہے:

"ولاباس بان یضع الرجل عند الرجل درھماً، ثم یاخذ منہ بثلث او ربع او بکسر معلوم سلعۃ معلومۃ"۔ (موطا امام مالک، کتاب البیوع، باب جامع بیع الطعام، صفحہ: 590 ط: میر محمد کتب خانہ کراچی)

مزید تفصیل "فتاوی محمودیہ" (جلد:16 صفحہ:198کتاب البیوع، باب مایتعلق بالحصص،  ط: جامعہ فاروقیہ کراچی) اور" امدادالفتاوی" (جلد:3 صفحہ:132 زیرِعنوان:جدید آلات اور جدید معاملات کے احکام، ط: دارالعلوم کراچی) میں ملاحظہ کی جائے۔ فقط واللہ اعلم

 


فتوی نمبر : 143804200010

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں