نکاح کےبعد اور رخصتی سے پہلی لڑکے کا انتقال ہوگیا توان حالات میں حقِ مہر اداکرنا چاہیے یا نہیں؟
موت ایک ایسا حادثہ ہے جس کی وجہ سے مہر متأکد (یعنی شوہر کے ذمہ لازم) ہوجاتا ہے؛ لہذا صورتِ مسئولہ میں جب نکاح کے بعد اور رخصتی یا خلوتِ صحیحہ سے پہلے شوہر کا انتقال ہوگیا تو بھی بیوہ نکاح کے وقت مقرر کیے گئے مہر کی مستحق ہے، اسے پورا مہر ادا کرنا لازم ہے۔
الفتاوى الهندية (1 / 303):
"والمهر يتأكد بأحد معان ثلاثة: الدخول، والخلوة الصحيحة، وموت أحد الزوجين سواء كان مسمى أو مهر المثل حتى لايسقط منه شيء بعد ذلك إلا بالإبراء". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144107200436
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن