میں نے غصے میں آ کر اپنی بیوی کو ایک طلاق دی ہے، رجوع کرنے کا طریقہ بتائیں اور کفارہ دینےکا طریقہ!
بصورتِ مسئولہ اگر طلاق کے صریح لفظ سے طلاق دی ہے (یعنی طلاق کنائی نہیں ہوئی) تو رجوع کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ بیوی کو زبان سے یہ کہہ دے کہ میں تم سے رجوع کرتا ہوں اور اس پر دوگواہ بھی قائم کردے، اگرشوہر حقوقِ زوجیت ادا کردے اور منہ سے رجوع کا نہ کہے تو بھی رجوع ہوجائے گا، مگر ایسا کرنا مکروہ ہے۔البتہ رجوع صرف عدت (یعنی حمل نہ ہو تو تین ماہ واری تک اور اگر حمل ہوتو وضع حمل تک) میں ہوتا ہے، عدت گزر جانے کے بعد ایک یا دو طلاق دی ہوں تو نئے مہر کے تقرر اور شرعی گواہوں کی موجودگی میں تجدیدِ نکاح کی اجازت ہوتی ہے.
طلاق دینے کا کوئی کفارہ نہیں ہوتا، بس اس بات کا خیال رکھنا ضروری ہے کہ جذبات میں ان الفاظ کے استعمال کو معمولی نہیں سمجھنا چاہیے، آئندہ احتیاط کریں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144107200453
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن