بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

رایان نام رکھنا


سوال

''رایان'' بچے کا نام رکھنا کیسا ہے؟

جواب

درست نام ''ریان'' (راء کے بعد الف نہیں ہے) ہے،اور اس کے معنی ہیں:1۔ سیراب ہونے والا۔ 2۔ریان جنت کے آٹھ دروازوں میں سے ایک دروازہ جس سے روزہ داروں کو داخل کیا جائے گا۔ جیسا کہ حدیث مبارک میں ہے:

'' عن سهل بن سعد رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: « إن في الجنة باباً يقال له: "الريان"، يدخل منه الصائمون يوم القيامة، لا يدخل معهم أحد غيرهم، يقال: أين الصائمون؟ فيدخلون منه، فإذا دخل آخرهم أغلق فلم يدخل منه أحد »''.(صحیح مسلم،باب فضل الصیام:۳ /۱۵۸، رقم الحدیث:۲۷۶۶،ط:دارالجیل،بیروت)

لہذا ''رایان'' کے بجائے ''ریان'' نام رکھا جائَے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909200889

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں