بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

دیوالی کے موقع پر مٹھائی خریدنا


سوال

کیا دیوالی کے موقع پر مٹھائی خریدنا تشبہ باالکفار میں داخل ہے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں دیوالی یا کسی بھی غیر مسلموں کے مذہبی تہوار پر ان  کے تہوار  کی نیت اور سوچ سے قطع نظر اپنے  یا گھروالوں کے لیے مٹھائی خریدنا جائز ہے، اس دن صرف مٹھائی خریدنے سے تشبہ لازم نہیں آئے گا۔ البتہ  غیر مسلموں کے تہوار  کے دن اُن کی دیکھا دیکھی،  مسلمانوں کو آپس میں بھی ایک دوسرے کو تحفہ، تحائف نہیں دینے چاہیے ہیں، تاکہ ان کی مشابہت سے بھی  بچا جاسکے۔

         البحر الرائق  میں ہے:

"وقال صاحب الجامع الأصغر: إذا أهدى يوم النيروز إلى مسلم آخر ولم يرد به تعظيم اليوم، ولكن على ما اعتاده بعض الناس لايكفر، ولكن ينبغي له أن لايفعل ذلك في ذلك اليوم خاصةً، ويفعله قبله أو بعده؛ لكي لايكون تشبيهاً بأولئك القوم، وقد قال صلى الله عليه وسلم: «من تشبّه بقوم  فهو منهم»، وقال في الجامع الأصغر: رجل اشترى يوم النيروز شيئاً يشتريه الكفرة منه وهو لم يكن يشتريه قبل ذلك، إن أراد به تعظيم ذلك اليوم كما تعظمه المشركون كفر، وإن أراد الأكل والشرب والتنعم لايكفر". (8 / 555،  مسائل متفرقہ فی الاکراہ، ط: دار الکتاب الاسلامی) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144102200307

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں